بیروت،10جون(آئی این ایس انڈیا)لبنان کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ مرکزی بنک کے گورنر ریاض سلامہ النقاب نے شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے وابستہ 100 بنک کھاتے منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے۔لبنان کے مرکزی بنک کی جانب سے یہ فیصلہ امریکا کی جانب سے حزب اللہ کے نیٹ ورک کو ملنے والی رقوم کی روک تھام کے لیے منظور کردہ قانون کی روشنی میں اس پر عمل درآمد کرتے ہوئے کیا ہے تاکہ حزب اللہ سے وابستہ شخصیات مرکزی بنک کے ذریعے غیر قانونی طور پر رقوم کا لین دین نہ کرسکیں۔لبنانی مرکزی بنک کے گورنر ریاض سلامہ کا کہنا ہے کہ بنک نفاذ قانون پر عمل پیرا ہے۔ ان کی اولین ترجیح لبنان کو بین الاقوامی مالیاتی نقشے میں زندہ رکھنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بنک کو بعض ایسے فیصلے کرنا پڑے ہیں جو کچھ لوگوں کے لیے ناگوار ہوسکتے ہیں، مگر ہم اپنے اہداف اور مقاصد کے حصول کے لیے اس طرح کے فیصلے کرتے رہیں گے۔
ریاض سلامہ کا مزید کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی سسٹم اور نیٹ ورک میں لبنان کا فعال رہنا ملکی معیشت کے لیے ضروری ہے۔ ہم عالمی منڈی میں لبنان کی موجودگی اور شفافیت کو ثابت کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپ کی شہرت جتنی اچھی ہوگی۔ عالمی سطح پر اتنے ہی زیادہ معاشی فواید حاصل ہوں گے۔ ہم غیر قانونی ذرائع سے اپنے سسٹم میں رقوم کی منتقلی نہیں چاہتے اور نہ ہی مٹھی بھرلوگوں کو لبنان کی شہرت کو داغدار کرنے کی اجازت دیں گے۔مرکزی بنک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سیاسی اختلافات اور اور مشرق وسطیٰ میں جاری بے چینی کے باوجود ہم سرمائے کا استحکام چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ لبنان کو بند گلی میں پہنچا دیا گیا ہے۔ ہم صدر مملکت کے انتخاب میں ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے ملک میں قائم مخلوط حکومت سے توقع ظاہر کی کہ وہ غیرمعمولی حکمت اور دانش کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کو سیاسی اور معاشی بحرانوں سے نکالنے میں بھر پور کردار ادا کرے گی۔